متعلقہ مضامین

مجموعہ مضامین

پاکستانی تاجر نے چینی بسنس مین سے بڑا فراڈ

کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے کوآپریٹو...

تَخیُل کے لفظی معنی اور اسکا مطلب

اسم، مذکر، واحدخیال کرنا، خیال میں لانا، وہ خیال...

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل...

عمران خان کے بارے بڑی خوشخبری اچھی خبروں کا آغاز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں...

24 نومبر کا احتجاج ملتوی؟

اسلام آباد: 24 نومبر کے احتجاج کو لے کر...

حالات حاضرہ سے باخبر رہنے کے لیے ہمارا فیس بک پیج لائک کریں۔

293,470پرستارلائک

افغانستان حکومت، طالبان حکومت،امن مذاکرات اور عوام کا خون سب ایک ساتھ جاری ہیں۔

افغانستان حکومت کی تازہ ترین خبروں کے مطابق  افغانستان حکومت نے طالبان کے ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرکے 30 سے زیادہ طالبان کو شہید کیا ہے۔ 

جبکہ طالبان کا کہنا تھا کہ حواس باختہ حملے میں میں صرف صرف سیولین ہی مارے گئے ہیں۔ 

پارلیمنٹ کے ممبر فاطمہ عزیز کا کہنا تھا تھا کہ پہلے حملے میں میں طالبان شہید ہوئے جس کے نتیجے میں وہاں لوگوں کی بھیڑ اکٹھی ہوی جو دوسرے حملے میں شہید ہوئے۔ 

اس واقعے کے فورا بعد  افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ایک دفعہ پھر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر جنگ کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ 

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میں نے کچھ دن پہلے آپ نے ایک پریس کانفرنس میں سوال کے جواب میں کہا 

 کہ ہم طالبان کے ساتھ اچھی طرح سے پیش آرہے ہیں

 وہ (طالبان) بہت بہادر، بہت تیز اور ذہین لوگ ہیں۔ لیکن اس جنگ کو 19 سال ہو چکے ہیں اور وہ بھی لڑتے لڑتے تھک چکے ہیں۔ 

ایسا محسوس ہوتا ہے ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نومبر میں امریکی صدارتی انتخاب سے پہلے امریکہ کی سب سے لمبی جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ انتخابات میں اس کا کریڈٹ لے سکیں۔ 

ابھی حال ہی میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے افغانستان کی کی رپورٹس کے مطابق حالیہ عرصے کے دوران طالبان کی بجائے حکومتی اتحادیوں کے ہاتھوں زیادہ سولینز کی اموت واقع ہوئی ہے۔ 

افغانستان میں بیک وقت کئی معاملات پر کام ہو رہا ہے ایک طرف کو افغان حکومت اپنی مکمل رٹ کی دعویدار ہے  تو دوسری طرف طالبان بھی کچھ علاقوں پر اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں، ایک طرف افغانستان میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جھڑپ جاری رہتی ہیں تو دوسری طرف امریکہ اور طالبان کے درمیان قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔ 

اس کہانی کا ایک سرا چائنہ بھی ہے۔ یہ کہنا غلط ہوگا ہوگا کہ چائنا ایک ابھرتی ہوئی طاقت نہیں ہے۔ چائنہ اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشمکش میں افغان حکومت کا چائنہ کا اتحادی  بننا تو مشکل ہے کیونکہ افغان حکومت امریکہ کے بل پر قائم ہے۔ دوسری طرف صرف امریکا 2021 میں اپنی فوجی واپس بلانے کا اعلان کرچکا ہے۔  امریکا کے یہاں سے نکلنے کی صورت میں غیر مستحکم افغانستان چائنہ  کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

293,470پرستارلائک

لاکھوں لوگوں کی طرح آپ بھی ہمارے پیج کو لائک کر کہ ہماری حوصلہ افزائی کریں۔