متعلقہ مضامین

مجموعہ مضامین

پاکستانی تاجر نے چینی بسنس مین سے بڑا فراڈ

کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے کوآپریٹو...

تَخیُل کے لفظی معنی اور اسکا مطلب

اسم، مذکر، واحدخیال کرنا، خیال میں لانا، وہ خیال...

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل...

عمران خان کے بارے بڑی خوشخبری اچھی خبروں کا آغاز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں...

24 نومبر کا احتجاج ملتوی؟

اسلام آباد: 24 نومبر کے احتجاج کو لے کر...

حالات حاضرہ سے باخبر رہنے کے لیے ہمارا فیس بک پیج لائک کریں۔

292,574پرستارلائک

یتن یاہو کے دفتر سے بڑی خبر

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے سابق وزیر دفاع اور وزیر اعظم کے دفتر میں کام کرنے والے ایک فوجی اہلکار کی سکیورٹی کیمر ا سے بنی حساس ویڈیوز جمع کی ہوئی ہیں۔

بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔

متعدد اسرائیلی میڈیا اداروں کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ کچھ ماہ قبل اسرائیل ڈیفنس فورسز کے سربراہ جنرل ہرزی حلاوی کو اس بات کی اطلاع دی گئی تھی کہ وزیر اعظم کے دفتر کے پاس ایک سینئر فوجی اہلکار کی حساس ویڈیو موجود ہے جسے قابل اعتراض انداز میں استعمال کیا گیا ہے۔

اسرائیلی چینل 12 کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے دو سینئر حکام سکیورٹی کیمروں سے حساس ویڈیوز حاصل کرنے میں ملوث تھے تاہم اس کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔

اسرائیلی نیوز ویب سائٹ وائے نیٹ کے مطابق اس وقت کے وزیر دفاع یواف گیلانٹ کی ویڈیو بھی حاصل کی گئی تھی، جس میں انہیں اکتوبر 2023 میں تل ابیب میں وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹر میں ایک سکیورٹی گارڈ کے ساتھ جھگڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

وائے نیٹ نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس نے نیتن یاہو کے وزیر دفاع سے بگڑتے ہوئے تعلقات کے دوران اس ویڈیو کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ دنوں وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس وزیر اعظم ہاؤس کے حوالے دو علیحدہ معاملات کی تحقیقات کررہی ہے۔

ان میں سے ایک معاملہ اسرائیلی فوج کے حساس ترین دستاویزات کی چوری اور وزیر اعظم کے قریبی افراد کو لیک کیے جانے کے حوالے سے ہے جنہوں نے بعد ازاں ان دستاویزات میں موجود معلومات کو مبینہ طور پر سیاسی مفادات کے لیے غیر ملکی میڈیا کو لیک کیا۔

اس حوالے سے اسرائیلی پولیس 5 افراد کو گرفتار کرچکی ہے جن میں وزیر اعظم کے دفتر کے ساتھ کام کرنے والا ایک ترجمان بھی شامل ہے۔

اسرائیلی پولیس غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے ہونے والی بدعنوانی اور مبینہ مجرمانہ واقعات کے حوالے سے بھی تحقیقات کررہی ہے۔

292,574پرستارلائک

لاکھوں لوگوں کی طرح آپ بھی ہمارے پیج کو لائک کر کہ ہماری حوصلہ افزائی کریں۔