چئیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے جمعہ کے روز احتجاج کی کال پر اسلام آباد میں کنٹیریرنرز لگا دئے گے تھے حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش کی بدولت فری لانسرز کو شدیدت مشکلات کا سامنا رہا
رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ اور اسلام آباد مکمل سیل ہونے کی وجہ سے کئی مریض سڑکوں پر ہی دم توڑ گے بتایا جا رہا ہے کہ ایمبولنسز کو بھی راستہ نہ دیا گیا اور جمعہ کے روز آپریشن بھی روک دئے گے دوسری جانب پورے پنجاب کا انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا جس کے باعث عام آدمی بھی متاثر ہوا جمعہ کے روز اسلام آباد میں فوج تعینات کر دی گئی اور بعدازاں فوج کو سرکاری املاک کا نقصان پہنچانے کی صورت میں گولی چلانے اور گرفتایوں کا بھی حکم صادر کر لیا گیا تین روز تک اسلام آباد میدان جنگ کی صورت حال سے دو چار رہا جبکہ ڈٖی چوک جہاں احتجاج ہونا تھا وہاں ایف سی پولیس اور فوج کے حوالے کر دیا گیا احتجاج کو علی امین گنڈہ پور کی قیادت میں ہونا تھا تاہم جمعہ کے روز ہی علی امین گنڈہ پور وزیر اعلیٰ خیبر پختوں خواں اپنے ہمراہ مسلح جتھے لے کر آئے جس میں سول وردی میں پولیس اہلکار بھی شامل تھے حالات کے پیش نظر فوج اور پولیس کی بھاری نفری احتجاج کے دو دن پہلے ہی لگا دی گئی تھی یاد رہے عمران خان نے اس سے پہلے بھی نواز شریف کے دور حکومت میں بیرون ملک سے آنے والے کئی مملالک کے صدور نے دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا اور اس وقت بھی بیرون ممالک سے کئی اینسوسٹر پاکستان میں سرمایا کاری کے سلسلہ میں آرہے ہیں