معروف اینکر پرسن منصور علی خان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے لڑکے کی عمر 18 سال ہے اور اس کا نام اویس ہے۔
اینکر کے مطابق اویس اسلام آباد میں کرسٹیز ڈونٹس میں کام کرتا ہے اور دارالحکومت کے علاقے G-7 میں رہائش پذیر ہیںتاہم ملزم تاحال فرار ہے کیونکہ پولیس گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے لیکن وہ نامعلوم مقام پر روپوش ہے۔
اینکر کے مطابق واقعے کے فوراً بعد پولیس پارٹی نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے بھائی کو حراست میں لے لیا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ایک ماہ قبل پیش آیا تھا۔
منصور علی خان نے کہا کہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے اویس نے تمام لوگوں سے رابطہ منقطع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملازم کا اپنے رشتہ داروں کے مطابق پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی مبینہ طور پر بے عزتی کرنے والے کرسٹیز ڈونٹس کے ملازم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ چیف جسٹس ایک دکان کے اندر دو خواتین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس وقت ملازم نے چیف جسٹس کی نشاندہی پر ان کے بارے میں ہتک آمیز ریمارکس دیے