راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 نومبر 2024ء ) عوامی مسلم لیگ کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج کی کال پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے اوپر 14 مقدمات ہیں، اسلام آباد میں ایک مقدمے میں کل بری ہوا ہوں، میرے اوپر راولپنڈی میں 14 مقدمات بنائے گئے سب میں پیش ہو رہا ہوں، امید ہے میں مقدمات میں سرخرو ہوں گا۔
تحریک انصاف کی احتجاج کی کال کے جواب میں سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے ساتھ صرف ایک شخص کی دوستی ہے اور وہ عمران خان ہے، اس کے ساتھ میں کھڑا تھا، کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا، 24 نومبر کا پاکستان تحریک انصاف سے پوچھیں، مجھ نہ سوال کریں، اصل مسائل کی طرف آئیں، لوگ مہنگائی سے مر رہے ہیں اور کسی کو پرواہ نہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکمران آئی ایم ایف کے شکنجے میں ہیں، آئی ایم ایف کی وجہ سے جو غریب عوام پر عذاب نازل ہوگا وہ دیکھنا پڑے گا، حکمرانوں سے جو کام لینا تھا وہ لے لیا گیا ہے، یہ دونوں پارٹیاں نفرت کا نشان ہیں ہر کوئی ان سے نفرت کرتا ہے، اب یہ خود کہہ رہے ہیں انڈے اور ٹماٹر پڑتے ہیں، جن لوگوں نے ان سے کام لینا تھا لے لیا اب گولی اندر اور چوہا جالندھر ہوگیا، ہو سکتا ہے قومی حکومت وجود میں آ جائے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے صدر مملکت آصف علی زرداری پر سنگین الزامات لگانے کے مقدمے میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو بری کردیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں آصف علی زرداری کی جانب سے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو قتل کروانے کے الزام پر درج مقدمہ کی سماعت کے دوران شیخ رشید اپنے وکلا سردار مصروف خان، سردار شہباز رضا کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، سماعت کے بعد محفوظ شدہ فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے سنایا۔