متعلقہ مضامین

مجموعہ مضامین

پاکستانی تاجر نے چینی بسنس مین سے بڑا فراڈ

کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے کوآپریٹو...

تَخیُل کے لفظی معنی اور اسکا مطلب

اسم، مذکر، واحدخیال کرنا، خیال میں لانا، وہ خیال...

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل...

عمران خان کے بارے بڑی خوشخبری اچھی خبروں کا آغاز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں...

24 نومبر کا احتجاج ملتوی؟

اسلام آباد: 24 نومبر کے احتجاج کو لے کر...

حالات حاضرہ سے باخبر رہنے کے لیے ہمارا فیس بک پیج لائک کریں۔

293,506پرستارلائک

آم – پھلوں کا بادشاہ

گرمی کا موسم اپنے عروج پر جا پہنچا ہے ۔عوام راہ تک رہی ہے مگر بادشاہ سلامت ابھی تک نہیں آئے۔لیکن امید واثق ہے کہ انتظار کی گھڑیاں بس ختم ہونے کو ہیں۔جلد ہی بادشاہ سلامت کی آمد کا شور مچ جائے گا۔جی بلکل آپ سہی سمجھے۔ہم بات کر رہے ہیں پھلوں کے بادشاہ آم کی۔جو کہ ایک حیرت انگیز فوائد سے بھر پور پھل ہے۔اور بچوں بڑوں میں یکساں مقبول ہے۔بعض دفعہ تو اتنی بے دردی سے کھایا جاتا ہے کہ آم کی چیخیں نکل آتی ہیں۔


بنیادی طور پر آم کا پودا شمال مغربی خطوں میانمار، بنگلہ دیش اور شمال مشرقی خطے انڈیا کی پیداوار ہے۔اس کا نام مینگو بھی انڈیا سے ہی آیا ہے۔شکل سے خوش ذائقہ دکھنے والا یہ پھل اصل میں بھی اتنا ہی رسیلہ ہے۔پاکستان کی بات کی جائے تو آم کی پیداوار میں پاکستان کا نمبر چوتھا ہے۔آم گرم علاقے کی پیداوار ہے اسی لیے پاکستان کے گرم علاقوں میں بڑی تعداد میں کاشت کیا جاتا ہے۔ملتان شہر آموں کے حوالے سے مشہور ہے۔بطور پاکستانی ہماری پہلی محبت آم ہی ہے۔اس کا گودا چھلکا حتیٰ کہ گھٹلی بھی فائدہ مند ہے۔

آم کی مشہور قسمیں جو ہم کھاتے ہیں اور پاکستان میں کاشت کی جاتی ہیں ۔ان میں چونسہ ،سندھڑی، انوررٹول، لنگڑا، دسہری شامل ہیں۔اگر بہتریں زائقے کی بات کی جائے تو چونسہ اور لنگڑا آم بہتریں اور منفرد ہیں۔ہر شخص کی طرح آپ بھی سوچتے ہونگے کہ لنگڑے آم کا نام لنگڑا کیوں ہے؟ تو اس کے بارے میں قیاس کیا جاتا ہے کہ سب سے پہلے اسے اگانے والا شخص لنگڑا تھا۔


آم کو اپنے بےشمار فوائد کی بناء پر پھلوں کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔اسے فروٹ چاٹ اور سلاد دونوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ملک شیک بنا کر پیا بھی جا سکتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق آم کھانے سے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔آم میں موجود وٹامن سی اور فائبر خون کو پتلا کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں۔اچھے ہاضمے کے لیے بھی آپ آم کھا سکتے ہیں۔آم جلد کو صاف کرتا ہے ۔اور آنکھوں کی بینائی تیز کرتا ہے۔ممکن ہے ذیادہ آم کھا کر آپ دیوار کے پار دیکھنے کے قابل ہوسکیں۔تیز گرمی میں آم کا جوس پی کر آپ اپنا دل ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔


بے شمار فوائد رکھنے والے اس پھلوں کے بادشاہ کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔بڑے بزرگوں کے مطابق بادشاہوں کی ذیادہ قربت نقصان دیتی ہے۔بلکل یہی معاملہ آم کا بھی ہے۔ضرورت سے ذیادہ آم کھانے سے آپ کا وزن بڑھ سکتا ہے ۔کیونکہ آم میں تقریباً 135 کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔خاص طور پر شوگر کے مریضوں کو آم کھانے کے سلسلے میں بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے شوگر لیول ہائی ہو سکتا ہے۔ذیادہ مقدار میں آم کا استعمال آپکو باتھ روم کے مسلسل چکر لگوا سکتا ہے۔کیونکہ اس سے ڈائریا ہونے کا خطرہ ہے۔آم کو ذیادہ کھا لینے سے سینے کی جلن میں اضافہ ہو جاتا ہے۔چونکہ یہ ایک گرم پھل ہے ۔اس لیے الرجی سے متاثر افراد کو آم کھاتے وقت سخت احتیاط کی ضرورت ہے ۔


آم کھانے کے فورا بعد اگر دودھ کی کچی لسی پی لی جائے تو ان تمام خطرات سے کسی حد تک خودکو بچایا جا سکتا ہے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ لذیذ پھل اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمارے لیے ایک خوبصورت نعمت ہے۔ غالب اور اقبال کے پسندیدہ پھل کو آپ گرمی کے موسم میں پاکستان کا قومی پھل بھی کہہ سکتے ہیں

293,506پرستارلائک

لاکھوں لوگوں کی طرح آپ بھی ہمارے پیج کو لائک کر کہ ہماری حوصلہ افزائی کریں۔