متعلقہ مضامین

مجموعہ مضامین

پاکستانی تاجر نے چینی بسنس مین سے بڑا فراڈ

کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے کوآپریٹو...

تَخیُل کے لفظی معنی اور اسکا مطلب

اسم، مذکر، واحدخیال کرنا، خیال میں لانا، وہ خیال...

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل الرحمان کا اہم بیان

سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  مولانا فضل...

عمران خان کے بارے بڑی خوشخبری اچھی خبروں کا آغاز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ٹو میں...

24 نومبر کا احتجاج ملتوی؟

اسلام آباد: 24 نومبر کے احتجاج کو لے کر...

حالات حاضرہ سے باخبر رہنے کے لیے ہمارا فیس بک پیج لائک کریں۔

293,505پرستارلائک

کرونا وائرس اور پاکستان۔

جہاں ساری دنیا کرونا وائرس سے سماجی اور معاشی طور پر بری طرح متاثر ہوئی ہے وہیں پر پاکستان بھی مستثنی نہیں ہے۔ ایک طرف جہاں جون کے مہینے میں ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان اس وائرس  سے بری طرح متاثر ہوگا وہیں پر پاکستان کے بہت سارے ہسپتال یہ بتا رہے تھے کہ ان کے پاس مریضوں کی بھرمار ہے۔ عیدالاضحیٰ کے بعد خود حکومتی پیشن گوئیوں کے مطابق پاکستان اس وائرس سے بری طرح دوچار ہوتا ہوا نظر آ رہا تھا۔ ایک طرف جہاں حکومت عارضی ہسپتال بنانے میں مصروف تھی تو دوسری طرف موجودہ ہسپتالوں میں ICU یونٹ بھرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔

جہاں ایک طرف سارے ٹرینڈ یہ دکھا رہے تھے کہ پاکستان اس وائرس سے بری طرح متاثر ہونے جا رہا ہے وہیں کچھ ہفتوں کے بعد نتائج نے سب کو حیران کیا۔ ہسپتالوں میں نئے مریضوں کے داخلہ میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کرونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ بھی کم ہونا شروع ہوئے۔  

اس ڈاون ورڈ ٹرینڈ  کی مختلف وجوہات بیان کی جا رہی ہیں۔ شروع میں تو یہ سمجھا گیا کہ لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے ہسپتال جانے کے حوالے سے جب کہ کچھ سازشی نظریات یہ بھی کہہ رہے تھے کہ ڈاکٹر مریضوں کو زہر کا ٹیکہ لگا رہے ہیں ہیں۔ ایک وقت میں  لوگوں میں یہ خوف و ہراس بھی پایا گیا گیا کہ لوگوں کو جان بوجھ کر بیمار کیا جا رہا ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر یہ سمجھا گیا کہ لوگ ڈر کے مارے ہسپتالوں نے نہیں آرہے اور گھر میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں اسی وجہ سے لوگ اپنے ٹیسٹ کروانے بھی نہیں جا رہے۔

ان سب کے باوجود نے متاثرہ کیسز میں کمی کا رجحان جاری رہا۔ اگر چہ پاکستان میں بہت زیادہ ٹیسٹ نہیں کیے جا رہے ہیں لیکن جتنے بھی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ان میں فیصد کے حساب سے مثبت رزلٹ کے رجحان میں کمی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہیں مجموعی طور پر شرح اموات میں  بھی کمی دیکھی گئی ہے۔

پاکستان میں زندگی کافی حد تک اپنے معمول پر لوٹ آئی ہے اگلے مہینے سے سارے  تعلیمی ادارے یونیورسٹیز، سکول بھی کھل جائیں گے۔ مگر اس کے ساتھ ہی پاکستان کی بہترین کارکردگی کی وجوہات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ یقینا موجودہ حکومت اس کو اپنی بہترین پالیسیوں کانتیجہ قرار دے رہی ہے۔

مگر طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کی کمی کی وجہ پاکستان میں اوسطا کم عمر آبادی کا ہونا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں اوسط آبادی کی عمر صرف 22 سال ہے جبکہ مکمل آبادی کا صرف 4 فیصد حصہ65 سال سے اوپر کا ہے۔

بہت سارے ماہرین کے مطابق اگرچہ پاکستان میں خطرہ کم ضرور ہوا ہے لیکن مکمل طور پر پھیلا نہیں ابھی پوری احتیاط کی ضرورت ہے۔

293,505پرستارلائک

لاکھوں لوگوں کی طرح آپ بھی ہمارے پیج کو لائک کر کہ ہماری حوصلہ افزائی کریں۔